Lectionary Calendar
Tuesday, May 21st, 2024
the Week of Proper 2 / Ordinary 7
Attention!
StudyLight.org has pledged to help build churches in Uganda. Help us with that pledge and support pastors in the heart of Africa.
Click here to join the effort!

Read the Bible

انجیل مقدس

گنتی 16

1 اور قورح بن اضہار بن قہات بن لاوی نے بنی روبن میں سے الیاب کے بیٹوں داتن اور ابیرام اور پلت کے بیٹے اون کےساتھ مل کر اور آدمیوں کو ساتھ لیا2 اور وہ بنی اسرائیل میں سے اڑھائی سو اور اشخاص جو جماعت کے سردار اور چیدہ اور مشہور آدمی تھے موسیٰ کے مقابلہ میں اٹھے3 اور موسیٰ اور ہارون کے خلاف اکٹھے ہوکر ان سے کہنے لگے تمہارے تو بڑے دعوے ہو چلے کیونکہ جماعت کا ایک ایک آدمی مقدس ہے سو تم اپنے آ پ کو خداوند کی جماعت سے بڑا کیوں ٹھہراتے ہو ؟4 موسیٰ یہ سنکر منہ کے بل گرا5 پھر اس نے قورح اور اس کے کل فریق سے کہا کہ کل صبح خداوند دکھا دے گا کہ کو ن اس کا ہے اور کو ن مقدس ہے اور وہ اسی کو اپنے نزدیک آنے دیگا کیونکہ جسے وہ خود چنے گا اسے وہ اپنی قربت بھی دے گا6 سو اے قورح اور اسکے فریق کے لوگو ! تم یوں کرو کہ اپنا اپنا بخور دان لو7 اور ان میں آگ بھر و اور خداوند کے حضور کل ان میں آگ جلاؤ تب جس شخص کو خداوند چن لے گا وہی مقدس ٹھہرے گا اے لاوی کے بیٹوں ! بڑے بڑے دعوے تو تمہارے ہیں8 پھر موسیٰ نے قورح کی طرف مخاطب ہو کر کہا کہ اے بنی لاوی سنو9 کیا یہ تم کو چھوٹی بات دکھائی دیتی ہے کہ اسرائیل کے خدا نے تم کو بنی اسرائیل کی جماعت میں سے چن کر الگ کیا تاکہ وہ تم اپنی قربت بخشے اور تم خداوند کے مسکن کی خدمت کرو اور جماعت کے آگے کھڑے ہو کر اس کی بھی خدمت بجا لاؤ10 اور تجھے اور تیرے بھائیوں کو جو بنی لاوی ہیں نزدیک آنے دیا ؟ سو کیا تم اب کہانت کو بھی چاہتے ہو ؟11 اسی لیے تو اور تیرے فریق کے لوگ اور یہ سب کے سب خداوند کے خلاف اکٹھے ہوئے اور ہارون کون ہے جو تم اس کی شکایت کرتےہو؟

12 پھر موسیٰٰ نے داتن اور ابیرام کو جو الیاب کے بیٹے تھے بلوا بھیجا انہوں نے کہا ہم نہیں آتے13 کیا یہ ایک چھوٹی بات ہےکہ تو ہم کو ایک ایسے ملک سے جس میں دودھ اور شہد بہتا ہے نکال لایا ہے کہ ہم کو بیابا ن میں ہلاک کرے اور اس پر بھی یہ طرہ ہے کہ اب تو سردار بن کر ہم پر حکومت جتاتا ہے ؟14 ماسوا اسکے تو نے ہم کو اس ملک میں بھی نہیں پہنچایا جہا ں دودھ اور شہد بہتا ہے اور نہ ہم کو کھیتوں اور تاکستانو ں کا وارث بنایا کیا تو ان لوگوں کی آنکھیں نکال ڈالے گا ؟ ہم تو نہیں آنے کے15 تب خداوند موسیٰ طیش میں آ کر خداوند سے کہنے لگا تو ان کے ہدیہ کی طرف توجہ مت کر میں نے ان سے ایک گدھا بھی نہیں لیا نہ ان میں سے کسی کو کوئی نقصان پہنچایا ہے16 پھر موسیٰ نے قورح سے کہا کل تو اپنے سارے فریق کے لوگوں کو لے کر خداوند کے آگے حاضر ہو تو بھی ہو اور وہ بھی ہو ں اور ہارون بھی ہو17 اور تم میں سے ہر ایک شخص اپنا بخور دان لے کر اس میں بخور ڈالے اور تم اپنے اپنے بخور دان کو جو شمار میں ڈھائی سو ہونگے خداوند کے حضور لاؤ تو بھی اپنا بخور لانا اور ہارون بھی لائے18 سو انہوں19 اور قورح نے ساری جماعت کو خیمہ اجتماع کے دروازہ پر ان کے خلاف جمع کر لیا تھا تب خداوند کا جلال ساری جماعت کے سامنے نمایاں ہوا ۔20 اور خداوند نے موسیٰ اور ہارون سے کہا21 کہ تم اپنے آپ کو اس جماعت سے بالکل الگ کر لو تاکہ میں ان کو ایک پل میں بھسم کروں22 تب وہ منہ کے بل گر کر کہنے لگے اے خدا ! سب بشر کی روحوں کے خدا ! کیا ایک آدمی کے گناہ کے سبب سے تیرا قہر ساری جماعت پر ہوگا ؟

23 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا24 تو جماعت سے کہہ کہ وہ قورح اور داتن اور ابیرام کے خیموں کے آس پاس سے دور ہٹ جاؤ25 اور موسیٰ اٹھ کر داتن اور ابیرام کی طرف گیا اور بنی اسرائیل کے بزرگ اس کے پیچھے پیچھے گئے26 اور اس نے جماعت سے کہا کہ ان شریر آدمیوں کے خیمہ سے نکل جاؤ تا نہ ہو کہ تم بھی ان کے سب گناہوں کے سبب سے نیست ہو جاؤ27 سو وہ لوگ قورح داتن اور ابیرام کے خیموں کے آس پاس سے دور ہٹ گئے اور داتن اور ابیرام اپنی بیوی اور بیٹو ں اور بال بچوں سمیت نکل کر اپنے خیموںکے دروازوں پر کھٹرے ہوئے28 تب موسیٰ نے کہا کہ اس سے تم جان لو گے کہ خداوند نے مجھے بھیجا ہے کہ یہ سب کام کروں کیونکہ میں نے اپنی مرضی سے کچھ نہیں کیا29 اگر یہ آدمی ویسی ہی موت سے مریں جو سب لوگوں کو آتی ہے یا ان پر ایسے ہی حادثے گذریں جو سب پر گذرتے ہیں تو میں خداوند کا بھیجا ہوا نہیں ہو ں30 پر اگر خداوند اپنا نیا کرشمہ دکھائے اور زمین اپنا منہ کھول دے اور انکو انکے گھر بار سمیت نگل جائے اور یہ جیتے جی پاتال میں سما جائیں تو تم جاننا کہ انہوں نے خداوند کی تحقیر کی ہے31 اس نے یہ باتیں ختم ہی کیں تھیں کہ زمین ان کے پاؤں تلے پھٹ گئی32 اور زمین نے اپنا منہ کھول دیا اور انکو انکے گھر بار کو اور قورح کے ہاں سب آدمیوں کو اور ان کے سب مال و اسباب کو نگل گئی33 سو وہ اور انکا سارا گھر بار جیتے جی پاتال میں سما گئے اور زمین ان کے اوپر برابر ہو گئی اور وہ جماعت میں سے نابود ہوگئے34 اور سب اسرائیلی جو ان کے آس پاس تھے ان کا چلانا سن کر یہ کہتے ہو ئے بھاگے کہ کہیں زمین ہم کو بھی نہ نگل نہ لے

35 اور خداوند کے حضور سے آّگ نکلی اور ان ڈھائی سو آدمیوں کو جنہوں نے بخور گذرانا تھا بھسم کر ڈالا36 اور خداوند نے موسیٰ سے کہا کہ37 ہارو ن کاہن کے بیٹے الیعزرسے کہہ کہ وہ بخور کو دانوں کے شعلوں میں سے اٹھا لے اور آگ کے انگاروں کو ادھر ہی بکھیر دے کیونکہ وہ پاک ہیں38 جو خطا کار اپنی ہی جان کے دشمن ہو ئے ان کے بخور دانوں کے پیٹ پیٹ کر پتر بنائے جائیں تاکہ وہ مذبح پر منڈھ جائیں کیونکہ انہوں نے اسے خداوند کے حضور رکھا تھا اس لیے وہ پاک ہیں اور بنی اسرائیل کے لیے ایک نشان بھی ٹھہریں گے39 تب الیعزر کاہن نے پیتل کے ان بخور دانوںکو اٹھا لیا جن میں انہوں نے جو بھسم کردیے گئے تھے بخور گذرانا تھا اور مذبح پر منڈھنے کے لیے انکے پتر بنوائے40 تاکہ بنی اسرائیل کے لیے ایک یاد گار ہو کہ کوئی غیر شخص جو ہارون کی نسل سے نہیں خداوند کے حضور بخور جلانے کو نہ جائے تا نہ ہو کہ وہ قورح اور اسکے فریق کی طرح ہلاک ہو جیسا خداوند نے اس کو موسیٰ کی معرفت بتا دیا تھا

41 لیکن دوسر ے دن بنی اسرائیل کی ساری جماعت نے موسیٰ اور ہارون کی شکایت کی اور کہنے لگے کہ تم نے خداوند کے لوگوں کو مار ڈالا ہے42 اور جب وہ جماعت موسیٰ اور ہارون کے خلاف اکٹھی ہو رہی تھی تو انہوں نے خیمہ اجتماع کی طرف نظر کی اور دیکھا کہ اس پر ابر چھایا ہوا ہے اور خداوند کا جلال نمایاں ہے43 تب موسیٰ اور ہارون خیمہ اجتماع کے سامنے آئے44 اور خداوند نے موسیٰ سے کہا کہ۔45 تم اس جماعت کے بیچ سے ہٹ جاؤ تو میں ایک پل میں ان کو بھسم کر ڈالوں تب وہ منہ کے بل گرے۔46 اور موسیٰ اور ہارون سے کہا کہ اپنا بخور دان لے اور مذبح پر سے آگ لے کر اس میں ڈال اور اس پر بخور جلا اور جلد جماعت کے پاس جا کر ان کے لیے کفارہ دے کیونکہ خداوند کا قہر نازل ہوا ہے اور وبا شروع ہوگئی ۔47 موسیٰ کے کہنے کے مطابق ہارون بخور دان لے کر جماعت کے بیچ دوڑتا ہوا گیا اور دیکھا کہ وبا لوگوں میں پھیلنے لگی ہے سو اس نے بخور جلایا اور ان لوگوں کے لیے کفارہ دیا48 اور وہ مردوں اور زندوں کے بیچ میں کھڑا ہوا تب وبا موقوف ہوئی49 سو علاوہ ان کے جو قورح کے معاملہ کے سبب سے ہلاک ہوئے تھے چودہ ہزار سات سو آدمی وبا سے چھیج گئے50 پھر ہارون لوٹ کر خیمہ اجتماع کے دروازہ پر موسیٰ کے پاس آیا اور وبا موقوف ہوگئی ۔

 
adsfree-icon
Ads FreeProfile