Lectionary Calendar
Monday, August 25th, 2025
the Week of Proper 16 / Ordinary 21
Attention!
Take your personal ministry to the Next Level by helping StudyLight build churches and supporting pastors in Uganda.
Click here to join the effort!

Read the Bible

انجیل مقدس

زبُور 119:104

span data-lang="urd" data-trans="ulb" data-ref="psa.119.1" class="versetxt"> 1 مُبارک ہیں وہ جو کاہل رفتار ہیں جو خُداوند کی شریعت پر عمل کرتے ہیں۔ 2 مُبارک ہیں وہ جواُسکی شہادتو ں کومانتے ہیں ۔اور پورے دل سے اُس کے طا لِب ہیں۔ 3 اُن سے نا راستی نہیں ہوتی ۔ وہ اُ سکی راہوں پر چلتے ہیں۔ 4 تُو نے اپنے قوانین دِۓ ہیں ۔تاکہ ہم دِل لگا کر اُنکو مانیں ۔ 5 کاشکہ تیر ے آ ئین ماننے کے لئےمیری روشیں دُرست ہو جائیں ! 6 جب میَں تیر ے سب احکام کا لحِا ظ رکھُو ُنگا تو شرمنِدہ ہو نگا ۔ 7 جب میں تیری صد اقت کے احکا م سیکھ لُو ُ نگا ۔تُو سچے دِل سے تیرا شُکر ادا کُرونگا۔ 8 مجھے بالکل ترک نہ کر دے ۔ 9 جوان اپنی روش کس طر ح پا ک رکھے؟تیرے کلام کے مطُا بق اُس پر نگا ہ رکھنے سے ۔ 10 مَیں پُو رے دِل سے طالب ہوا ُہوُں ۔ مجھے اپنے فر مان سے بھٹکنےنہ دے ۔ 11 میَں؟ نے تیرے کلا م کو اپنے دِل میں رکھ لیا ہے ۔ تا کہ میں تیرے خلاف گُناہ نہ کروُں۔ 12 اَے خُداوند ! تُو مبارک ہے ۔ مجھے اپنے آ ئین سِکھا۔ 13 مَیں نے اپنے لبو ں سے تیرے فرمودہ کلام کو بیان کیا۔ 14 مجھے تیری شہادتوں کے کی راہ سے شادمانی ہُؤئی جَیسی ہر طرح کی دولت سے ہوتی ہے۔ 15 میَں تیرے قوانین پر غور کرونگا۔ اور تیری راہوں کا لحاظ رکھونگا۔ 16 میَں تیرے آئین میں مسرور رہونگا۔ میَں تیرے کلام کو نہ بھولونگا۔ 17 اپنے بندہ پر احسان کر تاکہ میَں جیتا رہوں۔ اور تیرے کلام کو مانتا رہوں۔ 18 میری آنکھیں کھول دے تاکہ میں تیری شریعت کے عجائب دیکھوں۔ 19 میَں زمین پر مُسافر ہوں۔ اپنے فرمان مجھ سے پوشیدہ نہ رکھ۔ 20 میرا دل تیرے احکام کے اشتیاق میں ہر وقت تڑپتا رہتا ہے۔ 21 تُو نے اُن معلان مغروروں کو جھڑک دیا۔ جو تیرے فرمان سے بھٹکے رہتے ہیں۔ 22 ملامت اور حقارت کو مجھ سے دور کر دےکیونکہ میَں نے تیری شہادتیں مانی ہیں۔ 23 اُمرا بھی بیٹھکر میرے خلاف باتیں کرتے ہیں ۔ لیکن تیرا بندہ تیرے آئین پر دھیان لگائے رہا۔ 24 تیری شہادتیں مجھے مرغوب اور میری مُشیر ہیں۔ 25 میری جان خاک میں مِل گئی۔تُو اپنے کلام کے مُطابق مجھے زندہ کر ۔ 26 میَں نے اپنی رَوشوں کا اظہار کیا اور تُو نے مجھے جواب دیا۔ مجھے اپنے آئین کی تعلیم دے۔ 27 اپنے قوانین کی راہ مجھے سمجھا دے۔ اور میَں تیرے عجائب پر دھیان کرونگا۔ 28 غم کے مارے میری جان گھُلی جاتی ہے۔ اپنے کلام کے مُطابق مجھے تقویت دے۔ 29 جھوٹ کی راہ سے مجھے دور رکھ۔ اور مجھے شریعت عنایت فرما۔ 30 میَں نے وفاداری کی راہ اختیار کی ہے۔ میَں نے تیرے احکام اپنے سامنے رکھے ہیں۔ 31 میَں تیری شہادتوں سے لِپٹا ہُؤا ہوں۔ اَے خُداوند! مجھے شرمندہ نہ ہونے دے۔ 32 جب تُو میرا حوصلہ بڑھائیگا۔ تو میَں تیرے فرمان کی راہ میں دوڑونگا۔ 33 اَے خُداوند مجھے اپنے آئین کی راہ بتا۔اور میَں آخر تک اُس پر چلوں گا۔ 34 مجھے فہم عطا کر اور میَں تیری شریعت پر چلونگا۔ بلکہ میَں پُورے دِل سے اُسکو مانونگا۔ 35 مجھے اپنے فرمان کی راہ پر چلا۔ میونکہ اِس میں میری خُوشی ہے۔ 36 میرے دِل کو اپنی شہا دتو ں کی طرف رجوُع دِلا نہ کہ لالچ کی طرف ۔ 37 میری آنکھو ں کو بظُلا ن پر نظر کرنے سے با ز رکھ اور مجھے اپنی راہوں میں زندہ کر ۔ 38 اپنے بندہ کے لئے اپنا وہ قول پورا کر۔ جِس سے تیرا خُوف پیدا ہوتا ہے۔ 39 میری ملامت کو جِس سے میَں ڈرتا ہوں دور کردے۔ کیونکہ تیرے احکام بھلے ہیں۔ 40 دیکھ! میَں تیرے قوانین کا مُشتاق رہا ہُوں۔ مجھے اپنی صداقت سے زندہ کر۔ 41 اَے خُداوند! تیرے قول کے مطابق تیرے شفقت اور تیری نجات مجھے نصیب ہوں۔ 42 تب میں اپنے ملامت کرنے والے کو جواب دے سکونگا۔ کیونکہ میَں تیرے کلام پر بھروسا رکھتا ہوں۔ 43 اور حق بات کو میرے مُنہ سے ہرگز جُدا نہ ہونے دے کیونکہ میرا اعتماد تیرے احکام پر ہے۔ 44 پس میں ابدلآباد تیری شریعت کو مانتا رہونگا۔ 45 اور میَں آزادی سے چلونگا۔ کیونکہ میَں تیرے قوانین کا الب رہو ہوں۔ 46 میَں بادشاہوں کے سامنے تیری شہادتوں کا بیان کرونگا۔ اور شرمندہ نہ ہونگا۔ 47 تیرے فرمان مجھے عزیز ہے اُٹھاونگا۔ اور تیرے آئین پر دھیان کرونگا۔ 48 میرے ہاتھوں میں بھی میں نے پیار کیا ہے جو تیرے احکام، سے اٹھا گا، اور میں تیرے آئین میں غور کیا جائے گا. 49 جو کلام تُو نے اپنے بندہ سے کیا اُسے یاد کر کیونکہ تُو نے مجھے اُمید دِلائی ہے۔ 50 میری مُصیبت میں یہی میری تسلی ہے۔ کہ تیرے کلام نے مجھے زندہ کیاہے۔ 51 مغروروں نے مجھے بہت ٹھٹھوں میں اُڑایا۔ تو بھی میں نے تیری شریعت سے کنارہ نہیں کیا۔ 52 اَے خُداوند! میَں تیرے قدیم احکام کو یاد کرتا اور اطمنان پاتا ہوں۔ 53 اُن شریروں کے سبب سے جو تیری شریعت کو ترک کرتے ہیں۔ میَں سخت طیش میں آ گیا ہوں۔ 54 میرے مسافر خانہ میں تیرے آئین میرا گیت رہے ہیں۔ 55 اَے خُداوند! رات کو میَں نے تیرا نام یاد کیا ہے۔ اور تیری شریعت پر عمل کیا ہے۔ 56 یہ میرے واسطے اِس لئے ہُؤا۔ کہ میَں نے تیرے قوانین کو مانا۔ 57 خُداوند میرا بخرہ ہے۔ میَں نے کہا ہے میَں تیری باتیں مانونگا۔ 58 میَں پورے دل سے تیرے کرم کا خواہاں ہؤا۔ اپنے کلام کے مطابق مجھ پر رحم کر ۔ 59 میَں نے اپنی راہوں پر غور کیا اور تیری شہادتوں کی طرف امنے قدم موڑے۔ 60 میَں نے تیرے فرمان ماننے ہیں۔ جلدی کی اور دیر نہ لگائی۔ 61 شریروں کی رسیوں نے مجھے جکڑ لیا۔ پر میَں تیری شریعت کو نہ بھولا۔ 62 تیری صداقت کے لئے مَیں آ دھی رات کو تیرا شُکر کرنے کو اُٹھو نگا ۔ 63 مُیں اُن سب کا ساتھی ہُوں جو تجھ سے ڈر تے ہیں ۔ اور اُن کا جو تیر ے قو انین کو مانتے ہیں ۔ 64 اَے خُدا زمین تیر ی شفقت سے معمور ہے ۔ مجھےُ آ ئین سکھا ۔ 65 اَے خُداوند ! تُو نے اپنے کلا م کے مطابق اپنے بندہ کے ساتھ بھلائی کی ہے ۔ 66 مجھے صحیح اِمتیا ز اور دانش سکِھا کیونکہ میَں تیرے فرمان پر ایمان لا یا ہوں 67 میَں مُصیبت اُٹھانے سے پہلے گمر ُاہ تھا ۔ پر اب تیر ے کلام کو مانتا ہوں۔ 68 تُو بھلا ہے اور بھلا ئی کرتا ہے۔مجھے اپنے آ ئین سکھا ۔ 69 مغُروروں نے مجھ پر بُہتان با ند ھا ہے ۔میَں پُو رے دِل سے تیرے قو انین کو ماُنو نگا ۔ 70 اُن کے دِل چکنا ئی سے فر بہ ہو گئے ۔لیکن میَں تیری شریعت میں مُسرُور ہوُں 71 اچھا ہو اُاکے میں نے مصیبت اُٹھا ئی تا 72 کہ تیرے مُنہ کی شر یعت میرے لئے سونے چاندی کے ہزاروں سکُوں سے بہتر ہے ۔ 73 تیرے ہاتھو ں نے مجھے بنا یا اور تر تیب دی ۔ 74 تجھُ ڈر نے واے مجھے دیکھکر خُوش ہونگے۔ اِس لئے کہ مجھے تیرے کلام پر اعتماد ہے ۔ 75 اَے خُداوند ! میں تیرے احکام کی صداقت کو جانتا ہو ں اور کہ وفاداری ہی سےتو نے مجھے دُکھ میں ڈالا ۔ 76 اُس کلام کے مُطابق جو تُو نے اپنے بندوں سے کیا تیری شفقت میری تسلی کا باعث ہو۔ 77 تیری رحمت مجھے نصیب ہو تاکہ میَں زندہ رہوں۔ کیونکہ تیری شریعت میری خُشنودی ہے۔ 78 مغرور شرمندہ ہوں کیونکہ اُنہوں نے ناحق مجھے گِرایا۔ لیکن میَں تیرے قوانین پر دھیان کرونگا۔ 79 تجھ سے ڈرنے والے میری طرف رجوع ہوں تو وہ تیری شہادتوں کو جان لیں گے۔ 80 میرادل تیرے آئین ماننے میں کامل رہے تاکہ میَں شرمندگی نہ اُٹھاؤں۔ 81 میری جان تیری نجات کے لئے بیتاب ہے۔ لیکن مجھے تیرے کلام پر اعتماد ہے۔ 82 تیرے کلام کے انتظار میں میری آنکھیں رہ گئیں۔ میَں یہی کہتا رہا کہ تُو مجھے کب تسلی دیگا؟ 83 میَں اُس مشکیزہ کی مانند ہو گیا جو دھوئیں میں ہو۔ تو بھی میَں تیرے آئین کو نہیں بھولتا۔ 84 تیرے بندہ کے دِن ہی کتنے ہیں؟ تُو میرے ستانے والوں پر کب فتح دیگا؟ 85 مغروروں نے جو تیری شریعت کے پیرونہیں میرے لئے کھودے ہیں۔ 86 تیرے سب فرمان برحق ہیں۔ وہ ناحق مجھے ستاتے ہیں ۔ تُو میری مدد کر۔ 87 اُنہوں نے مجھے زمین پر سے فنا کر ہی ڈالا تھا۔ لیکن میں نے تیرے قوانین کو ترک نہ کیا۔ 88 تُو مجھے اپنی شفقت کے مُطابق زندہ کر۔ تو میَں تیرے مُنہ کی شہادت کو مانونگا۔ 89 اَے خُداوند ! تیرا کلام آسمان پر ابدتک قائم ہے۔ 90 تیری وفاداری پُشت در پُشت ہے۔ تُو نے زمین کو قیام بخشا اور وہ قائم ہے۔ 91 وہ آج تیرے احکام کے مُطابق قائم ہیں۔ کیونکہ سب چیزیں تیری خدمت گُذار ہیں۔ 92 اگر تیری شریعت میری خُوشنودی نہ ہوتی تو میَں اپنی مُصیبت میں ہلاک ہو جاتا۔ 93 میَں تیرے قوانین کو کبھی نہیں بھولوں گا۔ کیونکہ تُو نے اُن ہی کے وسیلہ سے مجھے زندہ کیا۔ 94 میَں تیرا ہی ہوں ۔ مجھے بچا لے۔ کیونکہ میَں تیرے قوانین کا طالب رہا ہوں ۔ 95 شریر مجھے ہلاک کرنے کو گھات لگا رہے لیکن میَں تیری شہادتوں پر غور کرونگا۔ 96 میَں نے دیکھا کہ ہر کمال کی انتہا ہے۔ لیکن تیرا حُکم نہایت وسیع ہے۔ 97 آہ! میَں تیری شریعت سے کَیسی مُحبت رکھتا ہوں۔ مجھے دِن بھر اُسی کا دھیان رہتا ہے۔ 98 تیرے فرمان مجھے میرے دُشمنوں سے زیادہ دانشور بناتے ہیں۔ کیونکہ وہ ہمیشہ میرے ساتھ ہیں۔99 میَں اپنے سب اُستادوں سے عقلمند ہوں۔ کیونکہ تیری شہادتوں پر میر ادھیان رہتا ہے۔ 100 میَں عُمر رسیدہ لوگوں سے زیادہ سمجھ رکھتا ہوں۔ کیونکہ میَں نے تیرے قوانین کو مانا ہے۔ 101 میَں نے ہر بُری راہ سے اپنے قدم روک رکھے ہیں۔ تاکہ تیری شریعت پر عمل کروں۔ 102 میَں نے تیرے احکام سے کنارہ نہیں کیا۔ کیونکہ تُو نے مجھے تعلیم دی ہے۔ 103 تیری باتیں میرے لئے کیسی شرین ہیں! وہ میرے مُنہ کو شہد سے بھی میٹھی معلوم ہوتی ہیں۔104 تیرے قوانین سے مجھے فہم حاصل ہوتا ہے۔اِسلئے مجھے ہر جھوٹی راہ سے نفرت ہے۔

Bible Study Resources

Concordances:

- Nave's Topical Bible - Hatred;   Instruction;   Sin;   Thompson Chain Reference - Error;   Sin;   Sin-Saviour;   Transgression;   Understanding;   Wisdom-Folly;   The Topic Concordance - Understanding;   Torrey's Topical Textbook - Hatred;  

Dictionaries:

- American Tract Society Bible Dictionary - Law;   Letters;   Bridgeway Bible Dictionary - Hatred;   Baker Evangelical Dictionary of Biblical Theology - Hate, Hatred;   Knowledge of God;   Understanding;   Charles Buck Theological Dictionary - Commentary;   Love to God;   Union to Christ;   Easton Bible Dictionary - Judgments of God;   Holman Bible Dictionary - Mem;   Hastings' Dictionary of the Bible - Acrostic;   Ain;   Aleph;   Beth;   Joy;   Pharisees;   Prayer;   Psalms;   Regeneration;   The Hawker's Poor Man's Concordance And Dictionary - Testimony;   People's Dictionary of the Bible - Lamentations of jeremiah;   Psalms the book of;   Scripture;  

Encyclopedias:

- International Standard Bible Encyclopedia - Way;   The Jewish Encyclopedia - Hatred;   Lying;  

Devotionals:

- Daily Light on the Daily Path - Devotion for June 28;  

Bible Verse Review
  from Treasury of Scripure Knowledge

Through: Psalms 119:98, Psalms 119:100

therefore: Psalms 119:128, Psalms 36:4, Psalms 97:10, Psalms 101:3, Proverbs 8:13, Amos 5:15, Romans 12:9

false way: Psalms 119:29, Psalms 119:30, Proverbs 14:12, Matthew 7:13

Reciprocal: Nehemiah 8:12 - because Psalms 119:24 - my counsellors Psalms 119:101 - refrained Proverbs 2:6 - out Proverbs 4:7 - get understanding John 17:17 - Sanctify Romans 2:18 - being instructed Romans 6:2 - How Romans 7:15 - what I hate Hebrews 1:9 - hated 1 John 5:3 - and

Gill's Notes on the Bible

Through thy precepts I get understanding,.... Of the will of God; of his worship, the nature and manner of it; of his ordinances, their use and importance; and of his doctrines, and the excellency of them;

therefore I hate every false way; of worship; all superstition and will worship, the commandments and inventions of men, and every false doctrine; all lies in hypocrisy, for no lie is of the truth; every thing that is contrary to the word of God, and is not according to truth and godliness. The Targum is,

"I hate every lying man.''

Barnes' Notes on the Bible

Through thy precepts I get understanding - A true understanding; a correct view of things; a knowledge of thee, of myself, of the human character, of the destiny of man, of the way of salvation - the best, and the only essential knowledge for man. This knowledge the psalmist obtained from the “precepts” of God; that is, all that God had communicated by revelation. This passage expresses in few words what had been said more at length in Psalms 119:98-100.

Therefore I hate every false way - I see that which is right and true, and I pursue it. In proportion as I have a just knowledge of truth and duty, I hate that which is false and evil.

Clarke's Notes on the Bible

Verse Psalms 119:104. Through thy precepts I get understanding — Spiritual knowledge increases while we tread in the path of obedience. Obedience is the grand means of growth and instruction. Obedience trades with the talent of grace, and thus grace becomes multiplied.

ANALYSIS OF LETTER MEM. - Thirteenth Division

In this division we see, -

I. The affection of the psalmist to the law of God.

II. The great benefits he derived from it.

I. 1. "O how I love thy law." God alone knows how great that love is which I feel.

2. As true love always seeks opportunities of conversing with the beloved object, the psalmist shows his in meditation on God's law by day and night.

He gives us several encomiums on God's word: -

1. The wisdom he derived from it. It made him wiser than his enemies. It taught him how to conduct himself towards them, so as to disappoint many of their plans, and always insure his own peace.

2. It made him wiser than his teachers. Many, even of the Jewish teachers, took upon them to teach that to others which they had never learned themselves. He must have been wiser than these. Many in the present day take upon themselves the character of ministers of Jesus Christ, who have never felt his Gospel to be the power of God to their salvation. A simple woman, who is converted to God, and feels the witness of his Spirit that she is his child, has a thousand times more true wisdom than such persons, though they may have learned many languages and many sciences.

3. It made him wiser than the ancients - than any of the Jewish elders, who had not made that word the subject of their deep study and meditation.

A second enconium. God's word gives power over sin: "I have refrained:" and the psalmist was no speculatist; he was in every respect a practical man.

A third encomium is, the more a man resists evil forbidden by that law, and practices righteousness commanded by it, the stronger he grows. The psalmist refrained from every evil way, that he might keep God's word.

Lest any one should think that he pretends to have acquired all these excellencies by his own study and industry, he asserts that he had nothing but what he had received: "I have not departed," c. "for THOU hast taught me."

A fourth encomium is, that God's law gives indescribable happiness to them who love and obey it: "How sweet are thy words," c.

II. In the last verse he proves all that he said by the blessed effects of God's word upon himself.

1. He got understanding by it. He became learned, wise, and prudent.

2. He was enabled to hate every false way - false religion, lying vanities, empty pleasures and every thing that did not tend to and prepare for an eternity of blessedness.


 
adsfree-icon
Ads FreeProfile