108 اَے خُداوند میرے مُنہ سے رضا کی قُربانیاں قبول فرما۔ اور مجھے اپنے احکام کی تعلیم دے۔109 میری جان ہمیشہ ہٹھیلی پر ہے۔ تو بھی میَں تیری شریعت کو نہیں بھولتا۔ 110 شریروں نے میرے لئے پھندہ لگایا ہے۔ تو بھی میَں تیرے قوانین سے نہیں بھٹکتا۔ 111 میَں نے تیری شہادتوں کو اپنی میراث بنایا ہے۔ کیونکہ اُس سے میرے دِل کو شادمانی ہوتی ہے۔ 112 میَں نے ہمیشہ کے لئے آخر تک تیرے آئین ماننے پر دل لگایا ہے۔ 113 مجھے دو دلوں سے نفرت ہے۔ پر تیری شریعت سے مُحبت رکھتا ہوں۔ 114 تُو میرے چھِپنے کی جگہ اور میری سِپر ہے۔ مجھے تیرے کلام پر اعتماد ہے۔ 115 اَے بدکردارو! مجھ سے دور ہو جاؤ۔ تاکہ میں اپنے خُداوند کے فرمان پر عمل کروں۔ 116 تُو اپنے کلام کے مُطابق مجھے سنبھال تاکہ زندہ رہوں۔ اور مجھے اپنے اعتماد سے شرمندگی نہ اُٹھانے دے۔ 117 مجھے سنبھال اور میَں سلامت رہونگا اور ہمیشہ تیرے آئین کا لحاظ رکھونگا۔ 118 تُو نے اُن سب کو حقیر جانا ہے جو تیرے آئین سے بھٹک جاتے ہیں۔ کیونکہ اُنکی دغا بازی عبث ہے۔ 119 تُو زمین کے سب شریروں کو میَل کی طرح چھانٹ دیتا ہے۔ اِسلئے میَں تیری شہادتوں کو عزیز رکھتا ہوں۔ 120 میرا جِسم تیرے خُوف سے کانپتا ہے۔اور میَں تیرے احکام سے ڈرتا ہوں۔ 121 میَں نے عدل اور انصاف کیا ہے۔ مجھے اُنکے حوالے نہ کر جو ظُلم کرتے ہیں۔ 122 بھلائی کے لئے اپنے بندہ کا ضامن ہو۔ مغرُور مجھ پر ظُلم نہ کریں۔ 123 تیری نجات اور تیری صداقت کے کلام کے انتظار میں میری آنکھیں رہ گئیں۔ 124 اپنے بندہ سے اپنی شفقت کے مُطابق سلوُک کر اور مجھے اپنے آئین سیکھا۔ 125 میَں تیرا بندہ ہوں مجھے فہم عطا کر۔تاکہ تیری شہادتوں کو سمجھ لوں۔ 126 اب وقت آ گیا ہے کہ خُداوند کام کرے کیونکہ اُنہوں نے تیری شریعت کو باطل کردیا ہے۔ 127 لہذا میں سونے کے اوپر اپنے احکام سے پیار ہے؛ جی ہاں، ٹھیک سونے سے اوپر. 128 اِسلئے میَں تیرے سب قوانین کو برحق جانتا ہوں۔ اور ہر جھوٹی راہ سے مجھے نفرت ہے۔ 129 تیری شہادتیں عجیب ہیں اِسلئے میرا دل اُنکو مانتا ہے۔ 130 تیری باتوں کی تشریح نور بخشتی ہے۔ وہ سادہ دِلوں کو عقکمند بناتی ہے۔ 131 میَں خوب مُنہ کھول کر ہانپتا رہا۔ کیونکہ میَں تیرے فرمان کا مُشتاق تھا۔ 132 میری طرف توجہ کر اور مجھ پر رحم فرما۔ جَیسا تیرے نام سے مُحبت رکھنے والوں کا حق ہے۔ 133 اپنے کلام میں میری رہنمائی کر۔ کوئی بدکاری مجھ پر تسلط نہ پائے۔ 134 اِنسان کے ظُلم سے مجھے چھُڑالے۔ تو تیرے قوانین پر عمل کرونگا۔ 135 اپنا چہرہ اپنے بندہ پر جلوہ گر فرما۔ اور مجھے اپنے آئین سکھا۔ 136 میری آنکھوں سے پانی کے چشمے جاری ہیں۔ اِسلئے کہ لوگ تیری شریعت کو نہیں مانتے۔ 137 اَے خُداوند !تُوصادق ہے۔ اور تیرے احکام برحق ہیں۔ 138 تُو نے صداقت اور کمال وفاداری سے اپنی شہادتوں کو ظاہر فرمایا ہے۔ 139 میری غیرت مجھے کھا گئی کیونکہ میرے مُخالِف تیری باتیں بھول گئے۔ 140 تیرا کلام بالکل خالص ہے اِس لئے تیرے بندہ کو اُس سے مُحبت ہے۔ 141 میَں ادنٰی اور حقیر ہوں تو بھی میَں تیرے قوانین کو نہیں بھولتا۔ 142 تیری صداقت ابدی صداقت ہے۔ اور تیری شریعت برحق ہے، 143 میَں تکلیف اور عذاب میں مُبتلا ہوں۔ تُو بھی تیرے فرمان میری خُوشنودی ہیں۔ 144 تیری شہادتیں ہمیشہ راست ہیں۔ مجھے فہم عطا کر تو میَں زندہ رہونگا۔ 145 میَں پُورے دِل سے دُعا کعتا ہوں۔ اَے خُداوند! مجھے جواب دے ۔ میَں تیرے آئین پر عمل کرونگا۔ 146 میَں نے تجھ سے دُعا کی ہے۔ مجھے بچالے۔ اور میَں تیری شہادتوں کو مانونگا۔ 147 میَں نے پو پھٹنے سے پہلے فریاد کی مجھے تیرے کلام پر اعتماد ہے۔ 148 میری آنکھیں رات کے ہر پہر سے پہلے کھُل گئیں تاکہ تیرے کلام پر دھیان کروں۔ 149 اپنی شفقت کے مُطابق میری فریاد سُن ۔ اَے خُداوند! اپنے احکام کے مُطابق مجھے زندہ کر ۔150 جو شرارت کے درپے رہتے ہیں وہ نزدیک آگئے ۔ وہ تیری شریعت سے دور ہیں۔ 151 اَے خُداوند ! تُو نزدیک ہے اور تیرے سب فرمان برحق ہیں ۔ 152 تیری شہادتوں سے مجھے قدیم سے معلوم ہُؤا کہ تُو نے اُنکو ہمیشہ کے لئے قائم کیا ہے۔ 153 میری مُصیبت کا خیال کر اور مجھے چھُڑا کیونکہ میَں تیری شریعت کو نہیں بھولتا۔ 154 میری وکالت کر اور فدیہ دے۔ اپنے کلام کے مُطابق مجھے زندہ کر۔ 155 نجات شریروں سے دور ہے کیونکہ وہ تیرے آئین کے طالب نہیں ہیں۔ 156 اَے خُداوند ! تیری رحمت بڑی ہے اپنے احکام کے مُطابق مجھے زندہ کر۔ 157 میرے ستانے والے اور مُخالف بہت ہیں۔ تو بھی میَں نے تیری شہادتوں سے کنارہ نہ کیا۔ 158 میَں دغابازوں کو دیکھکر بول ہُؤا۔ کیونکہ وہ تیرے کلام کو نہیں مانتے۔ 159 خیال فرما کہ مجھے تیرے قوانین سے کَیسی مُحبت ہے۔ اَے خُداوند ! اپنی شفقت کے مُطابق مجھے زندہ کر۔ 160 تیرے کلام کا خلاصہ سچّائی ہے۔ تیری صداقت کے کُل احکام ابدی ہیں۔ 161 اُمرا نے مجھے بے سبب ستایا ہے۔لیکن میرے دِل میں تیری باتوں کا خوف ہے۔ 162 میَں بڑی لُوٹ پانے والے کی مانند تیرے کلام سے خوش ہوں۔ 163 مجھے جھوٹ سے نفرت اور کراہیت ہے۔ لیکن تیری شریعت سے مُحبت ہے۔ 164 میَں تیری صداقت کے احکام کے سبب سے دِن مین سات بار تیری ستایش کرتا ہوں۔ 165 تیری شریعت سے مُحبت رکھنے والے مُطمئن ہیں۔ اُنکے لئے ٹھوکر کھانتے کا کوئے موقع نہیں۔166 اَے خُداوند! میَں تیری نجات کا اُمیدوار رہو ہوں۔ اور تیرے فرمان بجا لایا ہوں۔ 167 میری جان نے تیری شہادتیں مانی ہیں اور وہ مجھے نہایت عزیز ہیں۔ 168 میَں نے تیرے قوانین اور شہادتوں کو مانا ہے۔ کیونکہ میری سب روشیں تیرے سامنے ہں۔ 169 اَے خُداوند! میری فریاد تیرے حُضُور پہنچے اپنے کلام کے مُطابق مجھے فہم عطا کر۔ 170 میری اِلتجا تیرے حُضُور پہنچے اپنے کلام کے مُطابق مجھے چُھڑا ۔ 171 میرے لبوں ست تیری ستایش ہو کیونکہ تُو مجھے اپنے آئین سکھاتا ہے۔ 172 میری زُبان تیرے کلام کا گیت گائے۔ کیونکہ تیرے سب فرمان برحق ہیں ۔ 173 تیرا ہاتھ میری مدد کو تیار رہے کیونکہ میَں نے تیرے قوانین اختیار کئے ہیں ۔ 174 اَے خُداوند! میَں تیری نجات کا مُشتاق رہا ہوں۔ اور تیری شریعت میری خُوشنودی ہے ۔ 175 میری جان زندہ رہے تو وہ تیری ستایش کرے گی۔ اور تیرے احکام میری مدد کریں۔ 176 میَں کھوئی ہوئی بھیڑ کی مانند بھٹک گیا ہوں اپنے بندہ کو تلاش کر کیونکہ میَں تیرے فرمان کو نہیں بھولتا۔
Bible Verse Review
from Treasury of Scripure Knowledge
Accept: Numbers 29:39, Hosea 14:2, Hebrews 13:15
teach: Psalms 119:12, Psalms 119:26, Psalms 119:130, Psalms 119:169
Reciprocal: 2 Chronicles 31:14 - the freewill Psalms 19:14 - Let
Gill's Notes on the Bible
Accept, I beseech thee, the freewill offerings of my mouth,
O Lord,.... Not sacrifices out of his flocks and herds, such as were the voluntary and freewill offerings brought to the priests under the law, though there may be an allusion to them; nor out of his substance, such as David and his people willingly offered towards the building of the temple; but these are not the freewill offerings of his hands, but of his mouth; the spiritual sacrifices of prayer praise: prayer is an offering; see Psalms 141:2; and it is a freewill offering, when a man is assisted by the free Spirit of God, and can pour out his soul freely to the Lord, in the exercise of faith and love. Praise is an offering more pleasing to God than an ox or bullock that has horns and hoofs, because it glorifies him; and it is a freewill offering when it is of a man's own accord, comes from his heart; when he calls upon his soul, and all within him, to bless the Lord: and as every good man is desirous of having his sacrifices accepted with the Lord, so they are accepted by him when offered up through Christ, 1 Peter 2:5;
and teach me thy judgments; for though he was wiser than his enemies, and had more understanding than his teachers, or than the ancients; yet needed to be instructed more and more, and was desirous of being taught of God. This petition, or what is similar to it, is often put up.
Barnes' Notes on the Bible
Accept, I beseech thee, the free-will offerings of my mouth - Or, the meaning of the word here rendered “free-will,” see the notes at Psalms 110:3. It conveys the idea that there is no constraint or compulsion; that the offering is a prompting of the heart. The offering might be that of flour, or grain, or fruits, or property of any kind, as devoted to God; or it might be, as here, an offering of the lips, expressed in prayer and praise. Either of them might be acceptable to God; their being accepted in either case would depend on the good pleasure of God, and hence, the psalmist prays that his offering might be thus acceptable. Compare Hebrews 13:15.
And teach me thy judgments - Thy commands; thy laws. See the notes at Psalms 119:12.
Clarke's Notes on the Bible
Verse Psalms 119:108. The freewill-offerings of my mouth — נדבות פי nidboth pi, the voluntary offerings which I have promised. Or, As we are in captivity, and cannot sacrifice to thee, but would if we could; accept the praises of our mouth, and the purposes of our hearts, instead of the sacrifices and offerings which we would bring to thy altar, but cannot.