Lectionary Calendar
Tuesday, August 26th, 2025
the Week of Proper 16 / Ordinary 21
Attention!
StudyLight.org has pledged to help build churches in Uganda. Help us with that pledge and support pastors in the heart of Africa.
Click here to join the effort!

Read the Bible

انجیل مقدس

زبُور 119:109

span data-lang="urd" data-trans="ulb" data-ref="psa.119.1" class="versetxt"> 1 مُبارک ہیں وہ جو کاہل رفتار ہیں جو خُداوند کی شریعت پر عمل کرتے ہیں۔ 2 مُبارک ہیں وہ جواُسکی شہادتو ں کومانتے ہیں ۔اور پورے دل سے اُس کے طا لِب ہیں۔ 3 اُن سے نا راستی نہیں ہوتی ۔ وہ اُ سکی راہوں پر چلتے ہیں۔ 4 تُو نے اپنے قوانین دِۓ ہیں ۔تاکہ ہم دِل لگا کر اُنکو مانیں ۔ 5 کاشکہ تیر ے آ ئین ماننے کے لئےمیری روشیں دُرست ہو جائیں ! 6 جب میَں تیر ے سب احکام کا لحِا ظ رکھُو ُنگا تو شرمنِدہ ہو نگا ۔ 7 جب میں تیری صد اقت کے احکا م سیکھ لُو ُ نگا ۔تُو سچے دِل سے تیرا شُکر ادا کُرونگا۔ 8 مجھے بالکل ترک نہ کر دے ۔ 9 جوان اپنی روش کس طر ح پا ک رکھے؟تیرے کلام کے مطُا بق اُس پر نگا ہ رکھنے سے ۔ 10 مَیں پُو رے دِل سے طالب ہوا ُہوُں ۔ مجھے اپنے فر مان سے بھٹکنےنہ دے ۔ 11 میَں؟ نے تیرے کلا م کو اپنے دِل میں رکھ لیا ہے ۔ تا کہ میں تیرے خلاف گُناہ نہ کروُں۔ 12 اَے خُداوند ! تُو مبارک ہے ۔ مجھے اپنے آ ئین سِکھا۔ 13 مَیں نے اپنے لبو ں سے تیرے فرمودہ کلام کو بیان کیا۔ 14 مجھے تیری شہادتوں کے کی راہ سے شادمانی ہُؤئی جَیسی ہر طرح کی دولت سے ہوتی ہے۔ 15 میَں تیرے قوانین پر غور کرونگا۔ اور تیری راہوں کا لحاظ رکھونگا۔ 16 میَں تیرے آئین میں مسرور رہونگا۔ میَں تیرے کلام کو نہ بھولونگا۔ 17 اپنے بندہ پر احسان کر تاکہ میَں جیتا رہوں۔ اور تیرے کلام کو مانتا رہوں۔ 18 میری آنکھیں کھول دے تاکہ میں تیری شریعت کے عجائب دیکھوں۔ 19 میَں زمین پر مُسافر ہوں۔ اپنے فرمان مجھ سے پوشیدہ نہ رکھ۔ 20 میرا دل تیرے احکام کے اشتیاق میں ہر وقت تڑپتا رہتا ہے۔ 21 تُو نے اُن معلان مغروروں کو جھڑک دیا۔ جو تیرے فرمان سے بھٹکے رہتے ہیں۔ 22 ملامت اور حقارت کو مجھ سے دور کر دےکیونکہ میَں نے تیری شہادتیں مانی ہیں۔ 23 اُمرا بھی بیٹھکر میرے خلاف باتیں کرتے ہیں ۔ لیکن تیرا بندہ تیرے آئین پر دھیان لگائے رہا۔ 24 تیری شہادتیں مجھے مرغوب اور میری مُشیر ہیں۔ 25 میری جان خاک میں مِل گئی۔تُو اپنے کلام کے مُطابق مجھے زندہ کر ۔ 26 میَں نے اپنی رَوشوں کا اظہار کیا اور تُو نے مجھے جواب دیا۔ مجھے اپنے آئین کی تعلیم دے۔ 27 اپنے قوانین کی راہ مجھے سمجھا دے۔ اور میَں تیرے عجائب پر دھیان کرونگا۔ 28 غم کے مارے میری جان گھُلی جاتی ہے۔ اپنے کلام کے مُطابق مجھے تقویت دے۔ 29 جھوٹ کی راہ سے مجھے دور رکھ۔ اور مجھے شریعت عنایت فرما۔ 30 میَں نے وفاداری کی راہ اختیار کی ہے۔ میَں نے تیرے احکام اپنے سامنے رکھے ہیں۔ 31 میَں تیری شہادتوں سے لِپٹا ہُؤا ہوں۔ اَے خُداوند! مجھے شرمندہ نہ ہونے دے۔ 32 جب تُو میرا حوصلہ بڑھائیگا۔ تو میَں تیرے فرمان کی راہ میں دوڑونگا۔ 33 اَے خُداوند مجھے اپنے آئین کی راہ بتا۔اور میَں آخر تک اُس پر چلوں گا۔ 34 مجھے فہم عطا کر اور میَں تیری شریعت پر چلونگا۔ بلکہ میَں پُورے دِل سے اُسکو مانونگا۔ 35 مجھے اپنے فرمان کی راہ پر چلا۔ میونکہ اِس میں میری خُوشی ہے۔ 36 میرے دِل کو اپنی شہا دتو ں کی طرف رجوُع دِلا نہ کہ لالچ کی طرف ۔ 37 میری آنکھو ں کو بظُلا ن پر نظر کرنے سے با ز رکھ اور مجھے اپنی راہوں میں زندہ کر ۔ 38 اپنے بندہ کے لئے اپنا وہ قول پورا کر۔ جِس سے تیرا خُوف پیدا ہوتا ہے۔ 39 میری ملامت کو جِس سے میَں ڈرتا ہوں دور کردے۔ کیونکہ تیرے احکام بھلے ہیں۔ 40 دیکھ! میَں تیرے قوانین کا مُشتاق رہا ہُوں۔ مجھے اپنی صداقت سے زندہ کر۔ 41 اَے خُداوند! تیرے قول کے مطابق تیرے شفقت اور تیری نجات مجھے نصیب ہوں۔ 42 تب میں اپنے ملامت کرنے والے کو جواب دے سکونگا۔ کیونکہ میَں تیرے کلام پر بھروسا رکھتا ہوں۔ 43 اور حق بات کو میرے مُنہ سے ہرگز جُدا نہ ہونے دے کیونکہ میرا اعتماد تیرے احکام پر ہے۔ 44 پس میں ابدلآباد تیری شریعت کو مانتا رہونگا۔ 45 اور میَں آزادی سے چلونگا۔ کیونکہ میَں تیرے قوانین کا الب رہو ہوں۔ 46 میَں بادشاہوں کے سامنے تیری شہادتوں کا بیان کرونگا۔ اور شرمندہ نہ ہونگا۔ 47 تیرے فرمان مجھے عزیز ہے اُٹھاونگا۔ اور تیرے آئین پر دھیان کرونگا۔ 48 میرے ہاتھوں میں بھی میں نے پیار کیا ہے جو تیرے احکام، سے اٹھا گا، اور میں تیرے آئین میں غور کیا جائے گا. 49 جو کلام تُو نے اپنے بندہ سے کیا اُسے یاد کر کیونکہ تُو نے مجھے اُمید دِلائی ہے۔ 50 میری مُصیبت میں یہی میری تسلی ہے۔ کہ تیرے کلام نے مجھے زندہ کیاہے۔ 51 مغروروں نے مجھے بہت ٹھٹھوں میں اُڑایا۔ تو بھی میں نے تیری شریعت سے کنارہ نہیں کیا۔ 52 اَے خُداوند! میَں تیرے قدیم احکام کو یاد کرتا اور اطمنان پاتا ہوں۔ 53 اُن شریروں کے سبب سے جو تیری شریعت کو ترک کرتے ہیں۔ میَں سخت طیش میں آ گیا ہوں۔ 54 میرے مسافر خانہ میں تیرے آئین میرا گیت رہے ہیں۔ 55 اَے خُداوند! رات کو میَں نے تیرا نام یاد کیا ہے۔ اور تیری شریعت پر عمل کیا ہے۔ 56 یہ میرے واسطے اِس لئے ہُؤا۔ کہ میَں نے تیرے قوانین کو مانا۔ 57 خُداوند میرا بخرہ ہے۔ میَں نے کہا ہے میَں تیری باتیں مانونگا۔ 58 میَں پورے دل سے تیرے کرم کا خواہاں ہؤا۔ اپنے کلام کے مطابق مجھ پر رحم کر ۔ 59 میَں نے اپنی راہوں پر غور کیا اور تیری شہادتوں کی طرف امنے قدم موڑے۔ 60 میَں نے تیرے فرمان ماننے ہیں۔ جلدی کی اور دیر نہ لگائی۔ 61 شریروں کی رسیوں نے مجھے جکڑ لیا۔ پر میَں تیری شریعت کو نہ بھولا۔ 62 تیری صداقت کے لئے مَیں آ دھی رات کو تیرا شُکر کرنے کو اُٹھو نگا ۔ 63 مُیں اُن سب کا ساتھی ہُوں جو تجھ سے ڈر تے ہیں ۔ اور اُن کا جو تیر ے قو انین کو مانتے ہیں ۔ 64 اَے خُدا زمین تیر ی شفقت سے معمور ہے ۔ مجھےُ آ ئین سکھا ۔ 65 اَے خُداوند ! تُو نے اپنے کلا م کے مطابق اپنے بندہ کے ساتھ بھلائی کی ہے ۔ 66 مجھے صحیح اِمتیا ز اور دانش سکِھا کیونکہ میَں تیرے فرمان پر ایمان لا یا ہوں 67 میَں مُصیبت اُٹھانے سے پہلے گمر ُاہ تھا ۔ پر اب تیر ے کلام کو مانتا ہوں۔ 68 تُو بھلا ہے اور بھلا ئی کرتا ہے۔مجھے اپنے آ ئین سکھا ۔ 69 مغُروروں نے مجھ پر بُہتان با ند ھا ہے ۔میَں پُو رے دِل سے تیرے قو انین کو ماُنو نگا ۔ 70 اُن کے دِل چکنا ئی سے فر بہ ہو گئے ۔لیکن میَں تیری شریعت میں مُسرُور ہوُں 71 اچھا ہو اُاکے میں نے مصیبت اُٹھا ئی تا 72 کہ تیرے مُنہ کی شر یعت میرے لئے سونے چاندی کے ہزاروں سکُوں سے بہتر ہے ۔ 73 تیرے ہاتھو ں نے مجھے بنا یا اور تر تیب دی ۔ 74 تجھُ ڈر نے واے مجھے دیکھکر خُوش ہونگے۔ اِس لئے کہ مجھے تیرے کلام پر اعتماد ہے ۔ 75 اَے خُداوند ! میں تیرے احکام کی صداقت کو جانتا ہو ں اور کہ وفاداری ہی سےتو نے مجھے دُکھ میں ڈالا ۔ 76 اُس کلام کے مُطابق جو تُو نے اپنے بندوں سے کیا تیری شفقت میری تسلی کا باعث ہو۔ 77 تیری رحمت مجھے نصیب ہو تاکہ میَں زندہ رہوں۔ کیونکہ تیری شریعت میری خُشنودی ہے۔ 78 مغرور شرمندہ ہوں کیونکہ اُنہوں نے ناحق مجھے گِرایا۔ لیکن میَں تیرے قوانین پر دھیان کرونگا۔ 79 تجھ سے ڈرنے والے میری طرف رجوع ہوں تو وہ تیری شہادتوں کو جان لیں گے۔ 80 میرادل تیرے آئین ماننے میں کامل رہے تاکہ میَں شرمندگی نہ اُٹھاؤں۔ 81 میری جان تیری نجات کے لئے بیتاب ہے۔ لیکن مجھے تیرے کلام پر اعتماد ہے۔ 82 تیرے کلام کے انتظار میں میری آنکھیں رہ گئیں۔ میَں یہی کہتا رہا کہ تُو مجھے کب تسلی دیگا؟ 83 میَں اُس مشکیزہ کی مانند ہو گیا جو دھوئیں میں ہو۔ تو بھی میَں تیرے آئین کو نہیں بھولتا۔ 84 تیرے بندہ کے دِن ہی کتنے ہیں؟ تُو میرے ستانے والوں پر کب فتح دیگا؟ 85 مغروروں نے جو تیری شریعت کے پیرونہیں میرے لئے کھودے ہیں۔ 86 تیرے سب فرمان برحق ہیں۔ وہ ناحق مجھے ستاتے ہیں ۔ تُو میری مدد کر۔ 87 اُنہوں نے مجھے زمین پر سے فنا کر ہی ڈالا تھا۔ لیکن میں نے تیرے قوانین کو ترک نہ کیا۔ 88 تُو مجھے اپنی شفقت کے مُطابق زندہ کر۔ تو میَں تیرے مُنہ کی شہادت کو مانونگا۔ 89 اَے خُداوند ! تیرا کلام آسمان پر ابدتک قائم ہے۔ 90 تیری وفاداری پُشت در پُشت ہے۔ تُو نے زمین کو قیام بخشا اور وہ قائم ہے۔ 91 وہ آج تیرے احکام کے مُطابق قائم ہیں۔ کیونکہ سب چیزیں تیری خدمت گُذار ہیں۔ 92 اگر تیری شریعت میری خُوشنودی نہ ہوتی تو میَں اپنی مُصیبت میں ہلاک ہو جاتا۔ 93 میَں تیرے قوانین کو کبھی نہیں بھولوں گا۔ کیونکہ تُو نے اُن ہی کے وسیلہ سے مجھے زندہ کیا۔ 94 میَں تیرا ہی ہوں ۔ مجھے بچا لے۔ کیونکہ میَں تیرے قوانین کا طالب رہا ہوں ۔ 95 شریر مجھے ہلاک کرنے کو گھات لگا رہے لیکن میَں تیری شہادتوں پر غور کرونگا۔ 96 میَں نے دیکھا کہ ہر کمال کی انتہا ہے۔ لیکن تیرا حُکم نہایت وسیع ہے۔ 97 آہ! میَں تیری شریعت سے کَیسی مُحبت رکھتا ہوں۔ مجھے دِن بھر اُسی کا دھیان رہتا ہے۔ 98 تیرے فرمان مجھے میرے دُشمنوں سے زیادہ دانشور بناتے ہیں۔ کیونکہ وہ ہمیشہ میرے ساتھ ہیں۔99 میَں اپنے سب اُستادوں سے عقلمند ہوں۔ کیونکہ تیری شہادتوں پر میر ادھیان رہتا ہے۔ 100 میَں عُمر رسیدہ لوگوں سے زیادہ سمجھ رکھتا ہوں۔ کیونکہ میَں نے تیرے قوانین کو مانا ہے۔ 101 میَں نے ہر بُری راہ سے اپنے قدم روک رکھے ہیں۔ تاکہ تیری شریعت پر عمل کروں۔ 102 میَں نے تیرے احکام سے کنارہ نہیں کیا۔ کیونکہ تُو نے مجھے تعلیم دی ہے۔ 103 تیری باتیں میرے لئے کیسی شرین ہیں! وہ میرے مُنہ کو شہد سے بھی میٹھی معلوم ہوتی ہیں۔104 تیرے قوانین سے مجھے فہم حاصل ہوتا ہے۔اِسلئے مجھے ہر جھوٹی راہ سے نفرت ہے۔ 105 تیرا کلام میرے قدموں کے لئے چراغ اور میری راہ کے لئے روشنی ہے۔ 106 میَں نے قسم کھائی ہے اور اِس پر قائم ہوں۔ کہ تیری صداقت کے احکام پر عمل کروں۔ 107 میَں بڑی مُصیبت میں ہوں اَے خُداوند! اپنے کلام کے مُطابق مجھے زندہ کر۔ 108 اَے خُداوند میرے مُنہ سے رضا کی قُربانیاں قبول فرما۔ اور مجھے اپنے احکام کی تعلیم دے۔109 میری جان ہمیشہ ہٹھیلی پر ہے۔ تو بھی میَں تیری شریعت کو نہیں بھولتا۔

Bible Study Resources

Concordances:

- Nave's Topical Bible - Instruction;  

Dictionaries:

- American Tract Society Bible Dictionary - Law;   Letters;   Charles Buck Theological Dictionary - Commentary;   Love to God;   Union to Christ;   Easton Bible Dictionary - Judgments of God;   Holman Bible Dictionary - Nun;   Hastings' Dictionary of the Bible - Acrostic;   Ain;   Aleph;   Beth;   Joy;   Pharisees;   Prayer;   Psalms;   Regeneration;   The Hawker's Poor Man's Concordance And Dictionary - Testimony;   People's Dictionary of the Bible - Lamentations of jeremiah;   Psalms the book of;   Scripture;  

Encyclopedias:

- The Jewish Encyclopedia - Hand;  

Bible Verse Review
  from Treasury of Scripure Knowledge

My soul: Rather, "My life naphshee is continually in my hand;" i.e., it is in constant danger; every hour I am on the confines of death. The LXX, Syriac, and Ethiopic read, "in thy hand;" but this is a conjectural and useless alteration. Judges 12:3, 1 Samuel 19:5, 1 Samuel 20:3, Job 13:14, Romans 8:36, 1 Corinthians 15:31, 2 Corinthians 11:23

yet do I not: Psalms 119:83, Psalms 119:117, Psalms 119:152

Reciprocal: Psalms 119:16 - not forget Psalms 119:141 - yet do Psalms 119:153 - for I Jeremiah 26:21 - the king sought Hebrews 12:5 - ye have forgotten

Gill's Notes on the Bible

My soul [is] continually in my hand,.... In the utmost jeopardy, always exposed to danger, ever delivered unto death; killed all the day long, or liable to be so: this is the sense of the phrase; see Judges 12:3; for what is in a man's hands may easily fall, or be taken out of them: so the Targum,

"my soul is in danger upon the back of my hands continually;''

the Septuagint, Vulgate Latin, Syriac, and Arabic versions, read, "in thy hands"; but wrongly;

yet do I not forget thy law; it was written on his heart, and fixed in his mind; he had a true affection for it, and a hearty desire to keep it; and no danger could divert him from his duty; as Daniel, though he carried his life in his hand, yet continued to pray to his God as usual; nor could anything move the Apostle Paul from the doctrine of the Gospel, and preaching it.

Barnes' Notes on the Bible

My soul is continually in my hand - The Septuagint renders this, “My soul is always in thy hands,” but the Hebrew will not admit of this construction. The idea in the original is that his soul - his life - was always in jeopardy. The expression seems to be proverbial. Anything taken in the hand is liable to be rudely snatched away. Thus a casket of jewels, or a purse of gold in the hand, may at any moment be seized by robbers. See the notes at Job 13:14. Compare 1 Samuel 19:5; Judges 12:3. The meaning here is, that his life was constantly in danger.

Yet do I not forget thy law - Notwithstanding the danger to which I am exposed, and the care necessary to defend my life, I do not allow my mind to be turned from meditating on thy law, nor do I suffer any danger to deter me from obeying it. Compare the notes at Psalms 119:61.

Clarke's Notes on the Bible

Verse Psalms 119:109. My soul is continually in my hand — נפשי naphshi, my life; that is, it is in constant danger, every hour I am on the confines of death. The expression signifies to be in continual danger. So Xenarchus in Athenaeus, lib. xiii., c. 4: Εν τῃ χειρι την ψυχην εχοντα, "having the life in the hand;" which signifies continual danger and jeopardy. There is some thing like this in the speech of Achilles to Ulysses, HOM. Il. ix., ver. 322: -

Αιει εμην ψυχην παραβαλλομενος πολεμιζειν·

"Always presenting my life to the dangers of the fight."


My soul is in thy hand, is the reading of the Syriac, Septuagint, AEthiopic, and Arabic; but this is a conjectural and useless emendation.


 
adsfree-icon
Ads FreeProfile