98 تیرے فرمان مجھے میرے دُشمنوں سے زیادہ دانشور بناتے ہیں۔ کیونکہ وہ ہمیشہ میرے ساتھ ہیں۔99 میَں اپنے سب اُستادوں سے عقلمند ہوں۔ کیونکہ تیری شہادتوں پر میر ادھیان رہتا ہے۔ 100 میَں عُمر رسیدہ لوگوں سے زیادہ سمجھ رکھتا ہوں۔ کیونکہ میَں نے تیرے قوانین کو مانا ہے۔ 101 میَں نے ہر بُری راہ سے اپنے قدم روک رکھے ہیں۔ تاکہ تیری شریعت پر عمل کروں۔ 102 میَں نے تیرے احکام سے کنارہ نہیں کیا۔ کیونکہ تُو نے مجھے تعلیم دی ہے۔ 103 تیری باتیں میرے لئے کیسی شرین ہیں! وہ میرے مُنہ کو شہد سے بھی میٹھی معلوم ہوتی ہیں۔104 تیرے قوانین سے مجھے فہم حاصل ہوتا ہے۔اِسلئے مجھے ہر جھوٹی راہ سے نفرت ہے۔ 105 تیرا کلام میرے قدموں کے لئے چراغ اور میری راہ کے لئے روشنی ہے۔ 106 میَں نے قسم کھائی ہے اور اِس پر قائم ہوں۔ کہ تیری صداقت کے احکام پر عمل کروں۔ 107 میَں بڑی مُصیبت میں ہوں اَے خُداوند! اپنے کلام کے مُطابق مجھے زندہ کر۔ 108 اَے خُداوند میرے مُنہ سے رضا کی قُربانیاں قبول فرما۔ اور مجھے اپنے احکام کی تعلیم دے۔109 میری جان ہمیشہ ہٹھیلی پر ہے۔ تو بھی میَں تیری شریعت کو نہیں بھولتا۔ 110 شریروں نے میرے لئے پھندہ لگایا ہے۔ تو بھی میَں تیرے قوانین سے نہیں بھٹکتا۔ 111 میَں نے تیری شہادتوں کو اپنی میراث بنایا ہے۔ کیونکہ اُس سے میرے دِل کو شادمانی ہوتی ہے۔ 112 میَں نے ہمیشہ کے لئے آخر تک تیرے آئین ماننے پر دل لگایا ہے۔ 113 مجھے دو دلوں سے نفرت ہے۔ پر تیری شریعت سے مُحبت رکھتا ہوں۔ 114 تُو میرے چھِپنے کی جگہ اور میری سِپر ہے۔ مجھے تیرے کلام پر اعتماد ہے۔ 115 اَے بدکردارو! مجھ سے دور ہو جاؤ۔ تاکہ میں اپنے خُداوند کے فرمان پر عمل کروں۔ 116 تُو اپنے کلام کے مُطابق مجھے سنبھال تاکہ زندہ رہوں۔ اور مجھے اپنے اعتماد سے شرمندگی نہ اُٹھانے دے۔ 117 مجھے سنبھال اور میَں سلامت رہونگا اور ہمیشہ تیرے آئین کا لحاظ رکھونگا۔ 118 تُو نے اُن سب کو حقیر جانا ہے جو تیرے آئین سے بھٹک جاتے ہیں۔ کیونکہ اُنکی دغا بازی عبث ہے۔ 119 تُو زمین کے سب شریروں کو میَل کی طرح چھانٹ دیتا ہے۔ اِسلئے میَں تیری شہادتوں کو عزیز رکھتا ہوں۔ 120 میرا جِسم تیرے خُوف سے کانپتا ہے۔اور میَں تیرے احکام سے ڈرتا ہوں۔ 121 میَں نے عدل اور انصاف کیا ہے۔ مجھے اُنکے حوالے نہ کر جو ظُلم کرتے ہیں۔ 122 بھلائی کے لئے اپنے بندہ کا ضامن ہو۔ مغرُور مجھ پر ظُلم نہ کریں۔ 123 تیری نجات اور تیری صداقت کے کلام کے انتظار میں میری آنکھیں رہ گئیں۔ 124 اپنے بندہ سے اپنی شفقت کے مُطابق سلوُک کر اور مجھے اپنے آئین سیکھا۔ 125 میَں تیرا بندہ ہوں مجھے فہم عطا کر۔تاکہ تیری شہادتوں کو سمجھ لوں۔ 126 اب وقت آ گیا ہے کہ خُداوند کام کرے کیونکہ اُنہوں نے تیری شریعت کو باطل کردیا ہے۔ 127 لہذا میں سونے کے اوپر اپنے احکام سے پیار ہے؛ جی ہاں، ٹھیک سونے سے اوپر. 128 اِسلئے میَں تیرے سب قوانین کو برحق جانتا ہوں۔ اور ہر جھوٹی راہ سے مجھے نفرت ہے۔ 129 تیری شہادتیں عجیب ہیں اِسلئے میرا دل اُنکو مانتا ہے۔ 130 تیری باتوں کی تشریح نور بخشتی ہے۔ وہ سادہ دِلوں کو عقکمند بناتی ہے۔ 131 میَں خوب مُنہ کھول کر ہانپتا رہا۔ کیونکہ میَں تیرے فرمان کا مُشتاق تھا۔ 132 میری طرف توجہ کر اور مجھ پر رحم فرما۔ جَیسا تیرے نام سے مُحبت رکھنے والوں کا حق ہے۔ 133 اپنے کلام میں میری رہنمائی کر۔ کوئی بدکاری مجھ پر تسلط نہ پائے۔ 134 اِنسان کے ظُلم سے مجھے چھُڑالے۔ تو تیرے قوانین پر عمل کرونگا۔ 135 اپنا چہرہ اپنے بندہ پر جلوہ گر فرما۔ اور مجھے اپنے آئین سکھا۔ 136 میری آنکھوں سے پانی کے چشمے جاری ہیں۔ اِسلئے کہ لوگ تیری شریعت کو نہیں مانتے۔ 137 اَے خُداوند !تُوصادق ہے۔ اور تیرے احکام برحق ہیں۔ 138 تُو نے صداقت اور کمال وفاداری سے اپنی شہادتوں کو ظاہر فرمایا ہے۔ 139 میری غیرت مجھے کھا گئی کیونکہ میرے مُخالِف تیری باتیں بھول گئے۔ 140 تیرا کلام بالکل خالص ہے اِس لئے تیرے بندہ کو اُس سے مُحبت ہے۔ 141 میَں ادنٰی اور حقیر ہوں تو بھی میَں تیرے قوانین کو نہیں بھولتا۔ 142 تیری صداقت ابدی صداقت ہے۔ اور تیری شریعت برحق ہے، 143 میَں تکلیف اور عذاب میں مُبتلا ہوں۔ تُو بھی تیرے فرمان میری خُوشنودی ہیں۔ 144 تیری شہادتیں ہمیشہ راست ہیں۔ مجھے فہم عطا کر تو میَں زندہ رہونگا۔ 145 میَں پُورے دِل سے دُعا کعتا ہوں۔ اَے خُداوند! مجھے جواب دے ۔ میَں تیرے آئین پر عمل کرونگا۔ 146 میَں نے تجھ سے دُعا کی ہے۔ مجھے بچالے۔ اور میَں تیری شہادتوں کو مانونگا۔ 147 میَں نے پو پھٹنے سے پہلے فریاد کی مجھے تیرے کلام پر اعتماد ہے۔ 148 میری آنکھیں رات کے ہر پہر سے پہلے کھُل گئیں تاکہ تیرے کلام پر دھیان کروں۔ 149 اپنی شفقت کے مُطابق میری فریاد سُن ۔ اَے خُداوند! اپنے احکام کے مُطابق مجھے زندہ کر ۔150 جو شرارت کے درپے رہتے ہیں وہ نزدیک آگئے ۔ وہ تیری شریعت سے دور ہیں۔ 151 اَے خُداوند ! تُو نزدیک ہے اور تیرے سب فرمان برحق ہیں ۔ 152 تیری شہادتوں سے مجھے قدیم سے معلوم ہُؤا کہ تُو نے اُنکو ہمیشہ کے لئے قائم کیا ہے۔ 153 میری مُصیبت کا خیال کر اور مجھے چھُڑا کیونکہ میَں تیری شریعت کو نہیں بھولتا۔ 154 میری وکالت کر اور فدیہ دے۔ اپنے کلام کے مُطابق مجھے زندہ کر۔ 155 نجات شریروں سے دور ہے کیونکہ وہ تیرے آئین کے طالب نہیں ہیں۔ 156 اَے خُداوند ! تیری رحمت بڑی ہے اپنے احکام کے مُطابق مجھے زندہ کر۔ 157 میرے ستانے والے اور مُخالف بہت ہیں۔ تو بھی میَں نے تیری شہادتوں سے کنارہ نہ کیا۔ 158 میَں دغابازوں کو دیکھکر بول ہُؤا۔ کیونکہ وہ تیرے کلام کو نہیں مانتے۔ 159 خیال فرما کہ مجھے تیرے قوانین سے کَیسی مُحبت ہے۔ اَے خُداوند ! اپنی شفقت کے مُطابق مجھے زندہ کر۔ 160 تیرے کلام کا خلاصہ سچّائی ہے۔ تیری صداقت کے کُل احکام ابدی ہیں۔ 161 اُمرا نے مجھے بے سبب ستایا ہے۔لیکن میرے دِل میں تیری باتوں کا خوف ہے۔ 162 میَں بڑی لُوٹ پانے والے کی مانند تیرے کلام سے خوش ہوں۔ 163 مجھے جھوٹ سے نفرت اور کراہیت ہے۔ لیکن تیری شریعت سے مُحبت ہے۔ 164 میَں تیری صداقت کے احکام کے سبب سے دِن مین سات بار تیری ستایش کرتا ہوں۔ 165 تیری شریعت سے مُحبت رکھنے والے مُطمئن ہیں۔ اُنکے لئے ٹھوکر کھانتے کا کوئے موقع نہیں۔166 اَے خُداوند! میَں تیری نجات کا اُمیدوار رہو ہوں۔ اور تیرے فرمان بجا لایا ہوں۔ 167 میری جان نے تیری شہادتیں مانی ہیں اور وہ مجھے نہایت عزیز ہیں۔ 168 میَں نے تیرے قوانین اور شہادتوں کو مانا ہے۔ کیونکہ میری سب روشیں تیرے سامنے ہں۔ 169 اَے خُداوند! میری فریاد تیرے حُضُور پہنچے اپنے کلام کے مُطابق مجھے فہم عطا کر۔ 170 میری اِلتجا تیرے حُضُور پہنچے اپنے کلام کے مُطابق مجھے چُھڑا ۔ 171 میرے لبوں ست تیری ستایش ہو کیونکہ تُو مجھے اپنے آئین سکھاتا ہے۔ 172 میری زُبان تیرے کلام کا گیت گائے۔ کیونکہ تیرے سب فرمان برحق ہیں ۔ 173 تیرا ہاتھ میری مدد کو تیار رہے کیونکہ میَں نے تیرے قوانین اختیار کئے ہیں ۔ 174 اَے خُداوند! میَں تیری نجات کا مُشتاق رہا ہوں۔ اور تیری شریعت میری خُوشنودی ہے ۔ 175 میری جان زندہ رہے تو وہ تیری ستایش کرے گی۔ اور تیرے احکام میری مدد کریں۔ 176 میَں کھوئی ہوئی بھیڑ کی مانند بھٹک گیا ہوں اپنے بندہ کو تلاش کر کیونکہ میَں تیرے فرمان کو نہیں بھولتا۔
Bible Verse Review
from Treasury of Scripure Knowledge
through: Psalms 119:104, Deuteronomy 4:6, Deuteronomy 4:8, 1 Samuel 18:5, 1 Samuel 18:14, 1 Samuel 18:30, Proverbs 2:6, Colossians 3:16
they are ever: Heb. it is ever, Psalms 119:11, Psalms 119:30, Psalms 119:105, James 1:25
Reciprocal: Deuteronomy 6:6 - shall be 1 Kings 2:3 - prosper Ezra 7:25 - the wisdom Psalms 19:8 - enlightening Psalms 37:31 - law Psalms 119:153 - for I Proverbs 1:5 - wise Proverbs 6:23 - the commandment Proverbs 8:9 - General Proverbs 14:6 - knowledge Jeremiah 8:9 - lo Daniel 1:17 - God Romans 2:18 - being instructed 2 Timothy 3:17 - the man
Gill's Notes on the Bible
Thou through thy commandments hast made me wiser than mine enemies,.... David had his enemies, as every good man has: and these are often cunning and crafty ones, at least in wickedness; many of them are wise and prudent as to natural things, wiser in worldly things and political matters than the children of light, and often lay deep schemes and take crafty counsel against the saints; and yet they, by attending to the word and commands of God, and being under his direction and counsel, counterwork the designs of their enemies, and overturn their schemes and measures, which are brought to confusion; honesty being in the issue the best policy. However, the people of God are wiser than they in the best things; in the affair of salvation; in things relating to a future state, and their happiness there; which wisdom they attain unto through the Word of God, which is written for their learning; through the Scriptures, which are able to make men wise to salvation: these are the means, and no more; for it is God that is the efficient cause, or makes the means effectual, to make them wise, and wiser than others; it is owing to his divine teachings, to his Spirit and grace. The words may be rendered, "it hath made me wiser in thy commandments than mine enemies" d; that is, the law; and so is another reason why it was so greatly loved by him: or, "thy commandments", that is, everyone of thy commandments, "have made me wiser", c. e. Joseph Kimchi give, this as the sense,
"by mine enemies thou hast made me wise f thou hast learned me thy commandments, so that I see they cannot remove thy law from my mouth;''
for they [are] ever with me; that is, the commandments of God, or his law, and the precepts of it; they were his privy counsellors, with whom on all occasions he consulted, and so became wiser than his enemies, and outwitted them: these were always near him, in his heart and in his mouth; he was ever thinking and speaking of them, and so did not forget the instructions they gave him; they were ever before his eyes, as the rule of his conduct.
d So Junius & Tremellius. e So Cocceius, Muis, Gejerus and the Targum. f "Fas est et ab hoste doceri", Ovid.
Barnes' Notes on the Bible
Thou, through thy commandments - By the teaching and power of thy law.
Hast made me wiser than mine enemies - I have a better understanding of thee, of thy law, of the duties of this life, and in regard to the life to come, than my enemies have - not because I am naturally better, or because I have higher endowments by nature, but because thou hast made me wiser than they are. The rendering of this first clause of the verse now most approved by interpreters is, “Thy commandments make me more wise than my enemies are,” though this requires a singular verb to be construed with a plural noun (Professor Alexander). So DeWette renders it.
For they are ever with me - Margin, as in Hebrew, “it is ever with me.” The reference is to the law or commandments of God. The meaning is, that that law was never out of his mind; that he was constantly thinking about it; and that it unfolded such wisdom to him as to make him superior to all his foes; to give him a better understanding of life, its design, its duties, and its obligations, than his enemies had. The best instructor in true wisdom is the revealed word of God - the Bible.
Clarke's Notes on the Bible
Verse Psalms 119:98. Wiser than mine enemies — Some have thought that this Psalm was composed by Daniel, and that he speaks of himself in these verses. Being instructed by God, he was found to have more knowledge than any of the Chaldeans, magicians, soothsayers, c., &c. and his wisdom soon appeared to the whole nation vastly superior to theirs.